اردو خبر دنیا

روس کی طرف جھکاؤ رکھنے والی جماعت جارجیا کے انتخابات میں 54 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی

جارجیا کے الیکشن کمیشن نے پارلیمانی انتخابات میں حکومتی جماعت جارجیئن ڈریم پارٹی کو فاتح قرار دے دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے نتائج کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اتوار کے روز الیکشن کمیشن نے کہا کہ جارجیا کی حکمران جماعت جارجیئن ڈریم پارٹی نے ہفتے کے روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں 54 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی ہے۔

جارجیائی ڈریم پارٹی کو مغرب کے مقابلے میں روس کی طرف زیادہ جھکاؤ رکھنے والی جماعت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ لہٰذا یہ نتائج جارجیا کے ان شہریوں کے لیے ایک دھچکا خیال کیے جا رہے ہیں، جو اپنے ملک کو یورپی یونین میں ضم کرنا چاہتے ہیں۔

یورپ کے حامی اپوزیشن اتحاد نے ابتدائی نتائج کو تسلیم نہیں کیا اور احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

انتخابی اہلکار جیورگی قلندریشویلی نے دارالحکومت تبلیسی میں اعلان کیا کہ حکومتی جماعت نے ووٹوں کی تقریباً تمام گنتی کے بعد 54 عشاریہ نو فیصد ووٹ حاصل کیے۔ انہوں نے کہا کہ چار مغرب نواز جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن اتحاد کو 37.58 فیصد ووٹ ملے۔

جارجیا کی ای یو میں شمولیت کا خواب
جارجیئن ڈریم پارٹی اپنے سیاسی نظریات کے اعتبار سے ایک قدامت پسند اور قوم پرست جماعت خیال کی جاتی ہے۔ اس کی بنیاد ارب پتی بِڈزینا ایوانشویلی نے رکھی تھی اور انہوں نے بڑے پیمانے پر روس میں کاروباری ڈیلز کر رکھی ہیں۔

جارجین ڈریم پارٹی سن 2012 میں مغرب نواز ایجنڈے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن پچھلے دو سالوں میں اسے یورو اسکیپٹک کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ کیونکہ، ایک طرف جارجین ڈریم کا کہنا ہے کہ وہ جارجیا کو یورپی یونین میں شامل کرانا چاہتی ہے، لیکن دوسری طرف وہ روس کے ساتھ قریبی تعاون کی بھی حامی ہے۔

برسلز کا کہنا ہے کہ جارجیا کی رکنیت کی درخواست کو منجمد کر دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ ایسے قوانین کا نفاذ ہے، جن میں روسی قانون سازی کی طرح +LGBTQ حقوق پر بڑے پیمانے پر پابندیاں شامل ہیں۔