اردو خبر خاص

غزل : لوگ زندہ نہیں رہنے دیتے مربھی جائیں تو…,…مختار تلہری بریلی

Mukhtar Tilhari Saqlaini Bareilly
=============
غزل
ابتو اس دل کی عجب حالت ہے
سوچنے کی بھی کہاں طاقت ہے
شہرکےبارے میں کیا سوچیں ہم
اب تو دل کا ہی سکوں غارت ہے
لوگ زندہ نہیں رہنے دیتے
مربھی جائیں توکہاں فرصت ہے
جنکے لہجوں میں بہت ہے نرمی
ان مزاجوں میں بڑی شدت ہے
چین ملتا ہے تڑپنے سے مجھے
اضطرابی میں بڑی راحت ہے
وہ تو رہتے ہیں بہت دور مگر
ان سے ہر وقت مری قربت ہے
وہ توجہ کا بنے ہیں مرکز
جن سے ہر وقت مری غفلت ہے
کوئی آواز نہ آہٹ کوئی
جسم ہے یا یہ مری میت ہے
مال و زر کی کوئی پروا نہ رہی
میری غربت کی بڑی قیمت ہے
لوگ پاگل مجھے کہتے ہیں مگر
اہلِ دانش میں بڑی عزت ہے
ورنہ مختار کہاں جاتا میں
آپ میرے ہیں مجھے راحت ہے
مختار تلہری بریلی