اردو خبر دنیا

انٹونی بلنکن اپنے دسویں دورے پر قاہرہ پہنچے, مصری صدر نے پیجر دھماکوں کے بعد لبنان کی حمایت کا اعلان کیا

انٹونی بلنکن تقریباﹰ ایک سال قبل غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے مشرق وسطیٰ کے اپنے دسویں دورے پر قاہرہ پہنچے ہیں۔ مصری صدر نے پیجر دھماکوں کے بعد لبنان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے آج 18 ستمبر بروز بدھ قاہرہ کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ بات چیت کے دورانغزہ جنگ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز کرنے کا عہد کیا۔ ان کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے ، ”جنگ بندی پر مذاکرات اور یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے پر پیش رفت کے لیے مصر، امریکا اور قطر کے درمیان مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔‘‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری صدر نے امریکی وزیر خارجہ کو بتایا کہ قاہرہ حکومت خطے میں کشیدگی میں اضافے کی ہر کوشش کو مسترد کرتی ہے اورپیجر حملوں کے بعد لبنان کی حمایت کرتی ہے۔ منگل کے روز لبنان بھر میں حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال پیجرز کے دھماکوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور تقریباً 3000 زخمی ہو گئے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا، ”صدر نے مصر کی جانب سے تنازعے کو ہوا دینے اور اس کا دائرہ علاقائی سطح پر بڑھانے کی کوششوں کو مسترد کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے تمام فریقوں پر ذمہ داری سے کام لینے کی ضرورت پر زور دیا، اور لبنان کے لیے مصر کی حمایت کا اعادہ کیا۔‘‘ بلنکن غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں اور قاہرہ حکومت کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنےکی امید کے ساتھ مصر کا دورہ کر رہے ہیں۔

ماضی کے برعکس اس مرتبہ وہ دوسرے عرب دارالحکومتوں یا اسرائیل کا دورہ نہیں کریں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ان کے دورے کا مقصد مصری حکام کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکراتی کوششوں پر توجہ دینا ہے۔

امریکی حکام کا نجی حیثیت میں کہنا تھا کہ بلنکن کی جانب سے اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے لیے دباؤ برقرار رکھنے کی کوششوں کے باوجود انہیں قاہرہ میں بدھ کو ہونے والے مذاکرات میں کسی پیش رفت کی توقع نہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے منگل کے روز کہا، ”وہ مصری حکام سے کئی چیزوں کے حوالے سے ملاقات کریں گے لیکن ایجنڈے میں واضح طور پر یہ ہے کہ کس طرح ایک ایسی تجویز پیش کی جائے، جس سے ہمارے خیال میں دونوں فریق اتفاق کر لیں۔‘‘

تاہم ملر نے اس نوعیت کی تجویز پیش کیے جانے سے متعلق کوئی ٹائم ٹیبل دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن ”ایک ایسی تجویز چاہتا ہے جس کی ہاں میں ہاں مل جائے۔‘‘ امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ دو اہم نکات پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات میں پیشرفت رکی ہوئی ہے۔ ان میں اسرائیل کا مصر اور غزہ کی سرحد پر فلاڈیلفی کوریڈور کہلانے والی سرحدی راہداری سے دستبردار ہونے سے انکار اور حماس کے تازہ مطالبات کے بعد اسرائیل میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی سے متعلق تفصیلات شامل ہیں۔