اردو خبر قومی

یوم جمہوریہ کے موقع پر اسلامک مشن اسکول کے ڈائریکٹر مولانا ارشد فیضی کا بیان

Taasir Patna
=======
یہ دن ہمیں مکمل خود اعتمادی اور حوصلے سے جینے کا سبق پڑھاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یوم جمہوریہ کے موقع پر اسلامک مشن اسکول کے ڈائریکٹر مولانا ارشد فیضی کا بیان ۔۔۔۔۔۔۔۔

جالے (پریس ریلیز)
ملک کی آزادی ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کا صدقہ اور ان کی طویل جد وجہد کا نتیجہ ہے اور یوم جمہوریہ کا یہ دن ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ ہمیں اس ملک میں ان ہی راہوں پر چل کر آگے بڑھنے کا حوصلہ رکھنا چاہئے جن پر چلنے کا عہد ہمارے پرکھوں کے ذریعہ آج سے 75 سال پہلے کیا گیا تھا تب ہی اس ملک میں قومی یکجہتی کویقینی بنانے کی راہ آسان ہو سکتی ہے یہ باتیں اسلامک مشن اسکول جالے میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے موقع پر پرچم کشائی کے بعد اسکول کے ڈائریکٹر مولانا ارشد فیضی قاسمی نے کہی،پرچم کشائی کا عمل ٹیچر نہا پروین،درخشاں پروین،مسکان پروین اور ارم خاتون کی موجودگی میں اسکول کی پرنسپل تحریم خانم کے ذریعہ انجام پایا جبکہ ابوطلحہ اور محمد ارشد جاوید نے تقریر پیش کی اور ناز آفرین،کہکشاں پروین،اصفہ خانم،نورالصباح،نوشابہ یاسمین،بشری آفرین،منتشاء پروین،شازیہ پروین،شائقہ ترنم،شازمہ فیصل،عالیہ پروین،کہکشاں رحمانی،کہکشاں نور،نازدہ پروین اور دانش اقبال محمد تبریز عالم پر مشتمل بچے بچیوں کی ٹیم نے قومی ترانہ گایا،انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد جمہوریت کی تشکیل کا مقصد ملک سے بھید بھاو کے مسئلے کو ختم کرکے پورے ہندوستان کو ایسی اتحادی لڑی میں پرونا تھا جس میں مذہب یا ذات برادری کی کوئی تفریق نہیں ہوگی مگر آج ستر دہائیاں گزر جانے کے بعد ملک میں جس طرح کے سنگین ماحول کو جنم دینے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے بھیانک نتائج نے ہر کسی کے چہرے پر فکر کی لکیریں ڈال دی ہیں اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ملک کے جمہوری نظام کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس کی پاسداری کا عہد کریں

مولانا فیضی نے کہا کہ نفرت کی بنیاد پر ملک کو توڑنے کی سازش کرنے والے لوگ ہندوستان کے وفادار نہیں ہو سکتے اس لئے ہمیں مل کر ایسی سازشوں کے خلاف لڑنا اور اس ملک کے جمہوری اقدار کی حفاظت کی کوشش کرنی ہوگی انہوں نے کہا کہ ہم ایک جمہوری ملک کے آزاد شہری ہیں اور ہمیں جمہوری دستور کا وہی فارمولہ قبول ہے جس کا خاکہ بھیم راو امبیڈکر جی نے ہمارے سامنے پیش کیا تھا اگر اس میں کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ ہوگی تو ہم اسے قبول نہیں کر سکتے کیونکہ ایسا کرنا ملک کے ساتھ کھلی غداری ہےانہوں نے یاد دلایا کہ آج کا یہ دن ہمارے اندر اس فکر کی بنیاد رکھتا ہے کہ ہمیں اپنے اکابر کی قربانیوں کو یاد رکھتے ہوئے ملک کے جمہوری دستور کی پاسداری کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئے اس لئے ہم اپنے ان بزرگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جن کی قربانیوں کے صدقے ہمیں آزاد ملک کے اندر جمہوریت کے سائے میں جینے کا حق حاصل ہوا مولانا فیضی نے کہا کہ میں یہاں آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے طلبہ وطالبات سے کہنا چاہونگا کہ آپ اس ملک کے باوقار شہری ہیں اور آزادی کے ہر جذبے سے جینے کا حق آپ کو اس قانون نے دیا ہوا ہے جس کے سائے میں ہم نے ابتک کو سفر پوری خود اعتمادی سے طے کیا ہے اس لئے آپ اپنے اندر اسی حوصلے کو بیدار رکھئے جو حوصلہ آپ کے بزرگوں نے آزادی کے موقع پر پیش کیا تھا ورنہ یاد رکھئیے اگر آپ اپنے ماضی کو بھول گئے تو آپ کے لئے مستقبل کی راہیں دشوار ہو جائیں گی اور آنے والے دنوں میں آپ کو ان حالات کا سامنا کرنا ہوگا جس کا کبھی تصور بھی نہیں کیا گیا ہوگا انہوں نے کہا کہ بلا شبہ ہمارا یہ ملک جمہوری ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ گنگا جمنی تہذیب کا علمبردار کہلانے والا ہندوستان اسی جمہوریت کے سائے میں زندہ رہ کر عالمی برادری کو اپنی اس عظمت کا احساس دلا سکتا ہے جو اس کی بنیادی شناخت رہی ہے ورنہ اگر اس کی پیشانی کو فرقہ پرستی یا مذہبی تعصب کی چادر میں چھپانے کی کوشش کی گئی تو۔مہاتما گاندھی۔ مولانا ابوالکلام مولانا حفظ الرحمان سیوہاروی ،حضرت شیخ الہند اور مولانا حسین احمد مدنی کے خوبصورت خوابوں کا یہ ملک کسی بھی وقت اپنا اعتبار وامتیاز کھو دے گا، انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی جمہو ریت پر فخر ہے کیونکہ اسی کی وجہ کر ہم اس ملک میں ایک ایسے دستور کے سائے میں جیتے ہیں جس نے سماج کے ہر طبقے کو امن کے ساتھ جینے کے یکساں حقوق فراہم کئے