اردو خبر قومی

مدھوبنی میں منعقد فروغ اردو سیمینار و مشاعرہ ,ایک تاثر قدیم تاریخی اور ثقافتی جہات

Taasir Patna
========
مدھوبنی میں منعقد فروغ اردو سیمینار و مشاعرہ ایک تاثر
قدیم تاریخی اور ثقافتی جہات کو اپنے دامن میں سموۓ مدھوبنی کا ہر ورق ایک داستاں بیان کرتا ہے لیکن جس کا ذکر مشہور شاعر میراجی نے اپنی کتاب میں کیا ہے اس ودیاپتی جی کی شاعری اور فن مصوری کی ترجمان مدھوبنی پینٹنگ نے اس ضلع کو عالمی سطح پر پہچان دلانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے مورخہ 28 نومبر 2023 کو مدھوبنی پینٹنگ سے منسوب متھلا چترکلا سنستھان سوراٹھ مدھوبنی کے خوبصورت ہال میں فروغ اردو سیمینار و مشاعرے کا انعقاد کیا گیا

دوسرے اہم پروگرام میں ضلع مجسٹریٹ کی شمولیت کے سبب اسٹیبلشمنٹ ڈپٹی کلکٹر اپندر بابو سینئر ڈپٹی کلکٹر جناب بالندو بابو پروفیسر اشتیاق احمد جناب ظہیر ململی و دیگر معزز مہمانان نے شمع روشن کرکے پروگرام کا افتتاح کیا اس سال کے پروگرام میں شامل مقالہ نگار و مندوبین کے ساتھ بچوں کی پیشکش بھی شاندار تھی

جناب ڈاکٹر عمر فاروق قاسمی صاحب نے مدھوبنی کی تاریخ کے اوراق کی بازیافت کرتے ہوئے انوکھے انداز میں اپنا مقالہ پیش کیا ڈاکٹر محمد حسین نے موجودہ دور میں مصنوعی ذہانت و اردو کی ترویج و اشاعت میں الیکٹرانک ایجادات کی اہمیت پر اپنا پرمغز مقالہ پیش کیا جناب سعید الرحمٰن استاد مدرسہ چشمۂ فیض ململ جب مقالہ پڑھ رہے تھے تو ان کی آواز اور لہجے سے اردو کے کلاسیکی عہد کا عکس جھلک رہا تھا جناب ڈاکٹر عبد الودود قاسمی اور جناب ڈاکٹر منور عالم راہی دونوں کالج میں درس و تدریس سے وابستہ ہیں اور انہوں نے کالج کے طلباء و طالبات کے درمیاں اردو املا اور تلفظ کے گرتے معیار اور اس کے سدباب پر مدلل طریقۂ کار پیش کیا ان دونوں کا انداز بھی منفرد تھا ارشاد برکاتی نے مشہور صحافی جناب احمد جاوید کے فن ان کے صحافتی کردار اور ان کی تخلیقات پر روشنی ڈالی جناب جمیل قاسمی معلم اردو نے اردو درس و تدریس کے شعبہ میں اردو اساتذہ کی سرد مہری پر جہاں تشویش کا اظہار کیا وہیں اردو اساتذہ سے انہوں نے اپیل کی کہ کم از کم اپنی قوم کے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے ہی سہی آپ بچوں کو پڑھانے پر اپنا وقت صرف کریں جناب ظہیر ململی صاحب کی تقریر کے بعد پہلی بار تقریر کررہے جناب محمد مہتدیُ اردو مترجم نے اپنی تقریر سے نہ صرف اپنی توجہ مبذول کروائی بلکہ سبھی لوگ ان کی اس صلاحیت سے آشنا ہوۓ عزیزی تنویر اردو مترجم نے بھی تقریر کی پروگرام کی ابتدا میں جناب اپندر بابو اسٹیبلشمنٹ ڈپٹی کلکٹر مع انچارج ضلع اردو زبان سیل مدھوبنی و جناب بالندو بابو سینئر ڈپٹی کلکٹر مدھوبنی نے اپنے خطاب میں مختلف زبانوں کی اہمیت نیز اردو کی شیرینی و دلکشی پر روشنی ڈالتے ہوئے اردو سیکھنے کی خواہش ظاہر کی وہیں متھلا چترکلا سنستھان سوراٹھ مدھوبنی کے ڈائریکٹر صاحب نے بھی مختلف زبانوں کے فروغ پر زور دیا مدھوبنی پینٹنگ کے لئے قومی سطح پر ایوارڈ جیت چکی محترمہ نشا جھا نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ اسلامی امور و اس سے جڑی ہوئی تاریخ کو مدھوبنی پینٹنگ کے ذریعہ پیش کروں انہوں نے مدھوبنی پینٹنگ کے اسلامی تاریخ /ثقافت پر مبنی پینٹنگس کی ہال میں نمائش کرتے ہوئے لوگوں سے یہ مشورہ طلب کیا کہ مجھے بتائیں کہ میں کس طرح اپنا کام شروع کروں کہ اس میں مذہبی دلآزاری بھی نہ ہو اور میں اپنا کام بھی کروں انہوں نے آج کے پروگرام میں اردو کے الفاظ جو سن کر اس کی خوبصورتی پر مسرت کا اظہار کیا اس پروگرام میں جن بچوں نے تقریر کی ان کا تلفظ اور ان کی پیشکش شاندار و جاندار تھی خصوصی طور پر آر این کالج پنڈول کی طالبہ صائمہ خاتون پوری محفل کی توجہ مبذول کروانے میں کامیاب رہیں اس کی تقریر تصنع اور بناوٹ سے پاک تھی پورا مجمع خاموشی کے ساتھ اس کی تقریر کو سن رہا تھا مقررین نے اردو زبان سیل پنڈول کی جانب سے اردو رسائل و جرائد کی ترسیل و اردو کے فروغ میں اس کے اہم کردار پر روشنی ڈالی انہوں نے اردو رسائل و جرائد کی ترسیل کی تعریف کی اور مجھے اسے جاری رکھنے کی صلاح دی

وقفۂ ظہرانہ کے بعد مشاعرے کی بزم آراستہ کی گئی اس مشاعرے کی صدارت کہنہ مشق شاعر اور اردو کی تہذیبی اور ثقافتی وراثت کے امین جناب سلطان شمسی صاحب کے ذمہ تھی دیگر شعراء میں جناب معشوق انجم جناب اسامہ عاقل جناب شرف الدین ساحل جناب ڈاکٹر منور عالم راہی جناب نعمت اللہ برہاروی جناب حسان جاذب جناب ظفر کمالی جناب مقصود عالم رفعت کے علاوہ صوبائی و ملکی سطح پر منعقد مشاعرے میں اپنی پہچان ثابت کرچکے جناب انور کمال کی پہلی بار شمولیت ہوئی اور وہ سامعین کی نگاہوں اور سماعتوں کا مرکز بن گئے اس بار سبھی شعراء نے اپنا معیاری اور منفرد کلام پیش کیا کبھی کبھی تو سامعین کی صف سے کئی شعراء سے بار بار دوبارہ سننے کی خواہش کا اظہار کیا گیا

میں ضلع اردو زبان سیل مدھوبنی سے وابستہ رکن ہوں اس لئے اس پروگرام کے کامیابی کی دلیل غلو ثابت ہوسکتی ہے لیکن آپ مدھوبنی کے اس پروگرام میں شامل لوگوں سے پروگرام کے بارے میں اگر پوچھیں تو وہ اپنا مثبت تاثر ضرور پیش کر ینگے ایسا مجھے یقین ہے کہ ضلع اردو زبان سیل کے فعال رکن جناب اشرف جلیل نائب اردو مترجم محمد مہتدیُ اردو مترجم اور جناب راجو کمار زیریں درجہ محرر نے اپنی مہینوں کی محنت سے کامیاب پروگرام کے انعقاد میں کلیدی رول ادا کیا ہے مدھوبنی کے تمام اردو ملازمین نے نہ صرف محنت کی بلکہ بروقت رقم کا انتظام نہیں ہونے پر اپنی اپنی جانب سے رقم عنایت کی جناب حیدر امام نو منتخب ٹرانسلیشن آفیسر یوں تو قبل سے ہی اپنی انتظامی صلاحیت کو ثابت کرتے رہے ہیں لیکن اس بار تو ان کی صلاحیت کے سبب اس پروگرام میں چار چاند لگ گیا اس موقع پر اپنے بارے میں کہنا چاہوں گا کہ فروغ اردو سیمینار و مشاعرے نے مجھے نظامت کا ڈھنگ سکھایا ہے اور اب بحیثیت ناظم لوگ مجھے سننا پسند کرتے ہیں تو یقیناً اس ناچیز پر اردو کا ہی تو احسان ہے کہ گونگے کو بولنے کی صلاحیت اسی اردو کی بدولت ملی ہے جناب اشرف جلیل کا تندرست و توانا جسم لیکن اردو کے لئے ان کی پھرتی ان کی لگن ان کی محنت مدھوبنی کے دیگر تمام اردو ملازمین کے لئے مثالی ہے اس پروگرام میں دو دو کتاب باالترتیب “مدھوبنی ضلع اردو نامہ” و ڈاکٹر عبدالودود قاسمی صاحب کی کتاب مولانا محمد سجاد رحمۃ اللہ علیہ کا اجراء کیا گیا حسب روایت اس بار بھی اردو کے فروغ کے لئے انعام دیا گیا اور اس سال کا انعام جناب محمد طارق معاون معلم اردو مڈل اسکول برہموترا کو اردو کتابوں کی طباعت و اشاعت میں بہتر کمپیوٹر تکنیک اور ٹکنالوجی کے استعمال کے لئے دیا گیا انچارج آفیسر ضلع اردو زبان سیل کے ذریعہ مومنٹو کے ساتھ شال اوڑھاکر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی

اس بار پرموشن ملنے پر اردو ملازمین کی جانب سے جناب حیدر امام صاحب و مجھ ناچیز کو پھولوں اور فولڈر بیگ کا تحفہ پیش کیا گیا اس کے لئے میں جناب حیدر امام صاحب کے ساتھ اردو ملازمین مدھوبنی کا شکر گزار ہوں