اردو خبر دنیا

پاک امریکہ دفاعی تعلقات, ایئر چیف مارشل کا دورہ امریکہ کیسا رہا؟

پاکستان کے آرمی چیف کے دورہ امریکہ کے بعد اب فضائیہ کے سربراہ نے واشنگٹن کا دورہ کیا ہے۔ پاکستانی فوج کے اعلیٰ عہدیداروں کے ان دوروں کو پاکستان اور امریکہ کے درمیان فوجی تعلقات میں اضافے کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاکستانی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، نے امریکہ کا سرکاری دورہ کیا، جس کا مقصد دو طرفہ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا اور باہمی مفادات کو آگے بڑھانا ہے۔

ایک دہائی سے زائد عرصے میں پاکستانی فضائیہ کے کسی حاضر سروس سربراہ کا یہ امریکہ کا پہلا دورہ تھا۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ”ہائی پروفائل دورہ پاکستان اور امریکہ کے دفاعی تعاون میں ایک اسٹریٹجک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اہم علاقائی اور عالمی سلامتی کے مسائل کو حل کرنے کے علاوہ ادارہ جاتی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔‘‘

جنوبی ایشیا کے دو جوہری طاقت رکھنے والے دیرینہ حریف پڑوسیوں کے درمیان مئی میں چار روزہ فوجی تنازع کے بعد پاکستان کے فوجی سربراہوں کے امریکہ دورے کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے امریکہ کا دورہ کیا تھا، جہاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے اعزاز میں لنچ کا اہتمام کیا تھا۔

ایئر چیف مارشل کا دورہ کیسا رہا؟
آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے دورے کے دوران پینٹاگون میں امریکی فوجی اور سیاسی قیادت سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے ایئر فورس (بین الاقوامی امور) کی سیکرٹری کیلی ایل سیبولٹ اور امریکہ کی فضائیہ کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ڈبلیو ایلون سے ملاقات کی۔ ملاقاتوں کے دوران بات چیت دوطرفہ فوجی تعاون کو آگے بڑھانے، باہمی تعاون کو بڑھانے اور مشترکہ تربیت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے مواقع تلاش کرنے پر مرکوز تھا۔

پاک فضائیہ کے سربراہ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تاریخی اور کثیر جہتی تعلقات بالخصوص دفاعی اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے دونوں ممالک کی فضائیہ کے درمیان فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں موجودہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

فریقین نے اعلیٰ سطحی بات چیت کے ذریعے مستقبل میں اعلیٰ سطح کی فوجی مصروفیات کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

پاکستانی ایئر چیف مارشل نے امریکی محکمہ خارجہ میں بیورو آف پولیٹیکل ملٹری افیئرز کے براؤن ایل اسٹینلے اور بیورو آف ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز کے ایرک میئر سے بھی ملاقات کی۔

پاک امریکہ دفاعی تعلقات
ذرائع کے مطابق پاکستان کے ایئر چیف مارشل کے اس دورے سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملی ہے۔ اس نے اسٹریٹجک چیلنجز، علاقائی سلامتی کے فریم ورک اور دفاعی تعاون پر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اثرات پر پاکستان کے خیالات کا تبادلہ کرنے کا بھی موقع فراہم کیا۔

پاکستان اور امریکہ آئندہ ہفتے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دیں گے

ائیر چیف مارشل نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے، ’’اس تاریخی دورے نے نہ صرف علاقائی اور عالمی امن کو فروغ دینے کے لیے پاک فضائیہ کے عزم کا اعادہ کیا بلکہ پاکستان ایئر فورس اور امریکہ کی فضائیہ کے درمیان ادارہ جاتی تعاون، اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور بہتر انٹرآپریبلٹی کی بنیاد بھی رکھی۔‘‘

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *