S.Haidar Hashmi
@HaidarHashmi0
We have said this before…🇵🇰❗️
Pakistan’s shameless government is desperately trying to blame all its failures on Afghanistan’s government. This is truly unfortunate.
The Pakistani government has inflicted unbearable oppression on its own people—atrocities that history will never forget. Now, the people of Pakistan have risen against their own rulers, demanding freedom and justice.
Yet, instead of accepting responsibility, the Pakistani government conveniently shifts the blame onto Afghanistan. For a nuclear-armed country, this is not only disgraceful but also deeply embarrassing.
S.Haidar Hashmi
@HaidarHashmi0
ہم نے پہلے بھی کہا تھا…
کہ پاکستان کی منحوس حکومت بے شرمی کے ساتھ اپنی ناکامیوں کا تمام تر الزام افغانستان کی حکومت پر ڈال رہی ہے۔
یہ انتہائی افسوسناک بات ہے۔
پاکستان کی حکومت نے اپنے عوام پر ایسے ظلم ڈھائے ہیں کہ تاریخ انہیں کبھی نہیں بھولے گی۔
اب پاکستان کے عوام اپنی حکومت کے خلاف ہتھیار اٹھا چکے ہیں اور آزادی کے طلبگار ہیں۔
لیکن پاکستان کی حکومت اس کی ذمہ داری افغانستان پر ڈال رہی ہے۔
یہ ایک ایٹمی ملک کے لیے افسوس اور شرم کی بات ہے۔
The Balochistan Post
@BalochistanPost
بولان، جعفر ایکسپریس پر بلوچ لبریشن آرمی کا قبضہ
بی ایل اے نے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ “بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جعفر ایکسپریس پر قبضے کے بعد قابض فوج کی زمینی کارروائی کو مکمل طور پر پسپا کر دیا ہے۔ شدید جھڑپوں کے بعد پاکستانی زمینی دستے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے، تاہم پاکستانی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کی بمباری ابھی تک جاری ہے۔”
The Balochistan Post
@BalochistanPost
جعفر ایکسپریس پر بلوچ لبریشن آرمی کا قبضہ
بی ایل اے گزشتہ آٹھ گھنٹوں سے ٹرین اور اس میں موجود تمام یرغمالیوں پر مکمل کنٹرول رکھتی ہے – ترجمان جیئند بلوچ
جنگی اصولوں کے تحت، ان 214 یرغمالیوں کو جنگی قیدی تسلیم کیا جاتا ہے اور بی ایل اے قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے۔ ترجمان جیئند بلوچ
قابض ریاست پاکستان کو 48 گھنٹوں کی مہلت دی جاتی ہے کہ بلوچ سیاسی اسیران، جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد اور قومی مزاحمتی کارکنان کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرے۔ ترجمان جیئند بلوچ
The Balochistan Post
@BalochistanPost
بولان کے علاقے ڈھاڈر، مشکاف میں بلوچ لبریشن آرمی کا جعفر ایکپریس پر قبضہ
بی ایل اے ترجمان نے بتایا کہ 100 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا ہے جن میں پاکستان فوج و دیگر اداروں کے حاضر سروس اہلکار شامل ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ یہ کاروائی بی ایل اے کی ‘فدائی یونٹ’ مجید برگیڈ سرانجام دے رہی ہے جس کو بی ایل اے کے خصوصی دستوں ایس ٹی او ایس (اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ) اور فتح اسکواڈ اور بی ایل اے انٹیلی جنس ونگ ‘زراب’ کی کمک حاصل ہے۔
حکام نے واقعے کی تصدیق کردی ہے تاہم تفصیلات فراہم نہیں کیئے گئے۔
بی ایل اے نے تنبیہ جاری کی ہے کہ “اگر قابض فوج کی جانب سے کسی قسم کی فوجی کارروائی کی گئی تو تمام یرغمالیوں کو ہلاک کر دیا جائے گا۔”