اردو خبر دنیا

یورپی یونین نے اقوام متحدہ کی عہدیدار فرانچیسکا البانیز پر امریکی پابندیوں کے فیصلے پر ’’گہرے افسوس‘‘ کا اظہار کیا

یورپی یونین نے جمعے کے روز اقوام متحدہ کی عہدیدار فرانچیسکا البانیز پر امریکی پابندیوں کے فیصلے پر ’’گہرے افسوس‘‘ کا اظہار کیا۔ یہ پابندیاں ان کی جانب سے غزہ کے حوالے سے امریکی پالیسی پر تنقید کے بعد عائد کی گئیں۔
یورپی یونین کے ترجمان انوار الانونی نے کہا، ’’یورپی یونین اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نظام کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور ہم فرانچیسکا البانیز پر پابندیاں عائد کیے جانے کے امریکی فیصلے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘
بدھ کے روز امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ، فلسطینی علاقوں کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی ماہر پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔ یہ فیصلہ ان کی واشنگٹن کی غزہ پالیسی پر شدید تنقید کے بعد کیا گیا۔
اقوام متحدہ نے جمعرات کے روز خبردار کیا تھا کہ امریکہ کا یہ قدم ایک ’’خطرناک مثال‘‘ قائم کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ نے امریکہ سے اس اقدام کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے بھی اقوام متحدہ کے مقرر کردہ ماہرین اور عالمی فوجداری عدالت (ICC) جیسے بین الاقوامی اداروں کے ججوں کے خلاف ’’دھمکیاں‘‘ بند کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کے کچھ ججوں پر بھی امریکہ پابندیاں عائد کر چکا ہے۔
فرانچیسکا البانیز کا تعلق اٹلی سے ہے اور وہ 2022 سے اپنے عہدے پر فائز ہیں۔ ان کا موقف رہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی اقدامات ’’نسل کشی‘‘ کے زمرے میں آتے ہیں، تاہم اس پر انہیں اسرائیل اور اس کے چند اتحادی ممالک کی طرف سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے گزشتہ ماہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چار ججوں پر بھی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ اس اقدام کی ایک وجہ اس عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانا بھی تھی۔ ان ججوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *