چین میں روبوٹیکسی کے سڑکوں پر آنے سے روایتی ٹیکسی چلانے والوں کا روزگار شدید متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ ماہرین نئی ملازمتوں کی تخلیق اور پرانی ملازمتوں کے درمیان توازن بر قرار رکھنے پر زور دے رہے ہیں۔
چین کے شہر ووہان سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ لیویی ٹیکسی ڈرائیور ہیں۔ لیویی پہلے تعمیراتی شعبے سے وابستہ تھے، جس میں سست روی کے پیش نظر انہوں نے جز وقتی ٹیکسی چلانا شروع کی لیکن اس شعبے میں بھی اب انہوں نے بحران کی پیش گوئی کی ہے۔
روئٹرز کے صحافیوں سے گفتگو میں لیویی نے خدشہ ظاہر کیا کہ اپولو گو کی روبوٹیکسی کا استعمال عام ہوگیا تو ووہان کے تمام ٹیکسی ڈرائیور بھوکے رہ جائیں گے۔