اردو خبر دنیا

نصف یونان میں ریڈ الرٹ جاری, یونان بھر میں 40 سے زائد مقامات پر آگ بھڑک اٹھی

دارالحکومت ایتھنز سمیت یونان بھر میں 40 سے زائد مقامات پر آگ بھڑک اٹھی، جس کے سبب گرم موسم میں شدت کا بھی خدشہ ہے۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور خشک سالی کے سبب کئی علاقوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

یونان میں انتہائی سخت موسمی انتباہات کے درمیان اتوار کے روز جنگلات میں کئی مقامات پر لگی آگ سے اٹھنے والے دھوئیں نے یونان کے دارالحکومت ایتھنز کو ڈھانپ لیا۔

رواں برس کے موسم گرما میں ملک بھر میں اب تک سینکڑوں جگہ آگ لگنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں، جبکہ پہلی بار ملک میں جون اور جولائی ریکارڈ طور پر گرم ترین مہینے رہے۔

وزیر اعظم کریا کوس مسٹوکس نے صورت حال سے نمٹنے میں مدد کے لیے اپنی چھٹیاں کم کر کے اتوار کی شام کو ایتھنز واپس آ گئے۔

آگ لگنے کے متعدد تازہ واقعات
ایتھنز سے تقریباً 35 کلومیٹر کے فاصلے پر مشرقی اٹیکا کے علاقے میں واقع ورناواس قصبے میں ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی۔

فائر حکام نے بتایا کہ اس آگ پر قابو پانے کے لیے 250 فائر فائٹرز کی ایک فورس، آگ بجھانے والی 67 گاڑیاں، 12 فائر فائٹنگ طیارے اور سات ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھر مقامی رہائشیوں کو انخلا کی ہدایت جاری کی گئی۔

فائر بریگیڈ کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ آگ کے کچھ شعلے تو 25 میٹر سے زیادہ بلند تھے۔ اتوار کو دیر گئے فائر سروس نے کہا کہ اس نے ایتھنز کے قریب تاریخی میراتھن سمیت کئی قصبوں کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

میراتھن اب تقریباً 30,000 کی آبادی پر مشتمل ہے اور یہ وہی علاقہ ہے جہاں، 490 قبل مسیح میں، یونان نے فارسی سلطنت پر تاریخی فتح حاصل کی تھی۔

اتوار کی سہ پہر کو اسی کے قریب میگارا میں ایک اور آگ بھڑک اٹھی، جس کی وجہ سے انخلاء کا انتباہ جاری کیا گیا۔ اس پر بھی قابو پانے کے لیے درجنوں اہلکار کئی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے ساتھ کاوشوں میں لگے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 40 میں سے 33 مقامات پر لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش کی ہے۔

نصف یونان میں ریڈ الرٹ جاری
یونان کے متعدد دوسرے علاقوں میں اتوار اور پیر کے روز جنگل میں لگنے والی آگ کے سبب متاثرہ علاقے ہائی الرٹ پر ہیں۔

ملک کے وزیر برائے شہری تحفظ واسلیس نے ہفتے کے روز خبردار کیا کہ شدید درجہ حرارت، گرم ہوا کے جھونکے اور خشک سالی کا مطلب یہ ہوا کہ نصف ملک خطرے کی ایک اعلی وٰ سطحی وارننگ کے سامنا کر رہا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں ہوائیں 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچنے کی توقع ہے اور اس کی وجہ سے جنگل کی آگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔

سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ کاربن کے اخراج سے موسمیاتی تبدیلیاں دنیا بھر میں گرمی کی لہروں کو طول دینے کے ساتھ ساتھ اس کے دورانیے اور شدت کو بھی متاثر کر رہی ہے۔