پاکستان میں مائیکروسیفلی سے متعلق پھیلی مختلف افواہوں کا سرا گجرات میں واقع شاہ دولہ کے مزار سے ملتا ہے۔ مائیکرو سیفلی کا مرض کیا ہے اور اس سے جڑے تواہم میں کتنی حقیقت ہے؟ یہ جاننے کے لیے یہ رپورٹ پڑھیے۔
پاکستانی معاشرے میں سائنسی معلومات کی کمی ہے جس کے باعث یہاں مختلف امراض سے متعلق تواہم با آسانی پھیل جاتی ہیں۔ انہی میں سے ایک مرض ”مائیکرو سیفلی‘‘ بھی ہے جس میں بچے کا سر اس کی عمر کے حساب سے بہت چھوٹا ہوتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ دورانِ حمل بچے کے دماغ کو پہنچنے والا کوئی نقصان یا اس کی درست نشونما کا نہ ہونا ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد وشمار کے مطابق امریکہ میں ہر 800 تا 5000 میں سے ایک بچہ مائیکرو سیفلی کا شکار ہے۔ پاکستان میں کے پی کے اور کشمیر میں اس سے متاثرہ بچوں کی تعداد زیادہ ہے جہاں ہر ایک ہزار میں ایک بچہ مائیکرو سیفلی کا مریض ہے۔ ان علاقوں میں مرض پھیلنے کی بنیادی وجہ جینیاتی ہے جہاں پچھلی 4 سے 6 نسلوں میں خاندان سے باہر شادیاں نہیں کی جاتیں۔