اردو خبر دنیا

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم تیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں

طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ میں جمعرات کی شب اور جمعے کی صبح کیے گئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم تیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے وسطی غزہ میں حملوں کا انتباہ جاری کیا گیا ہے۔

غزہ کے طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کی رات اور جمعے کی صبح اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں متعدد بچوں سمیت کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے۔ اسی دوران حماس کے راکٹ حملوں کے تناظر پورے اسرائیل میں بھی انتباہی سائرن سنائی دیے۔ دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں فائربندی کے حوالے سے تعطل کا شکار مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے غزہ کے الاقصیٰ شہداء ہسپتال کے عملے کے حوالے سے بتایا ہے کہ وسطی غزہ کے مختلف علاقوں جیسے النصیرات، زویدا، المغازی، اور دیر البلاغ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ایک درجن سے زیادہ خواتین اور بچے ہلاک ہوئے۔ جمعرات کو دن کے وقت بھی وسطیٰ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے متعدد فضائی حملے کیے گئے، جن میں کئی افراد ہلاک ہوئے۔یوں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 56 ہو گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے حالیہ حملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم جمعہ کے روز ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ گزشتہ دن کے دوران اس نے غزہ بھر میں حماس کے متعدد مقامات اور کمانڈ سینٹرز کو نشانہ بنایا، جہاں حملوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ شہری نقصان کو کم کرنے کے لیے درست ہتھیاروں کا انتخاب اور فضائی نگرانی جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔

وسطی غزہ کے لیے اسرائیلی انتباہ
اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعرات کو کیے گئے ان حملوں میں حماس کے سکیورٹی عہدیداروں کو نشانہ بنایا گیا۔ اے پی کے مطابق جمعے کی صبح ہلاک ہونے والوں میں ایک فری لانس صحافی عمر الدرعی بھی شامل تھے۔

جمعے کے روز اسرائیل نے وسطی غزہ کے ایک علاقے کو فوری طور پر خالی کرنے کی وارننگ جاری کی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہاں سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے بعد اس علاقے کو ہدف بنایا جانے والا ہے۔

اسرائیل پر راکٹ حملے
جمعے کی صبح اسرائیلی شہریوں نے بھی راکٹ حملوں کے تناظر میں اپنے دن کا آغاز کیا۔ اسرائیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن سے اسرائیل پر میزائل داغے گئے، جس کے نتیجے میں یروشلم اور وسطی اسرائیل میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے اور لوگ محفوظ مقامات پر پناہ لیتے دکھائی دیے۔

فی الحال ان حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم بتایا گیا ہے کہ یروشلم میں ایک ہلکا دھماکا سنائی دیا، جو ممکنہ طور پر حملہ آور میزائل کو فضا میں تباہ کرنے کے نتیجہ تھا۔

جنگ بندی کی کوششیں
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شدت کے باوجود جنگ بندی مذاکرات کی آج کے روز سے بحالی کی توقع کی جا رہی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے سربراہ، داخلی سلامتی ایجنسی اور فوج کے وفد کو قطر میں امن مذاکرات جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

غزہ کے بچے، بقا کی جدوجہد میں

امریکی، مصری اور قطری ثالثی میں جاری یہ مذاکرات گزشتہ 15 ماہ سے جاری اس مسلح تنازعے میں بار بار تعطل کا شکار ہوئے ہیں۔ سات اکتوبر 2023کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے میں تقریباﹰ بارہ سو اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت اور ڈھائی سو کے یرغمالی بنا لیے جانے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں وسیع تر عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جو تاحال جاری ہیں۔ مختلف ڈیلز کے نتیجے میں اب تک درجنوں یرغمالیوں کو رہا کرایا جا چکا ہے، تاہم ان میں سے تقریباً 100 یرغمالی ابھی بھی غزہ میں موجود ہیں، جن میں سے کم از کم ایک تہائی کے ہلاکت کا خدشہ ہے۔

اسرائیل کے جوابی حملے میں غزہ میں 45,500 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس کے زیر نگرانی کام کرنے والی غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ہلاک شدگان میں سے نصف سے زائد تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *