اردو خبر خاص

سفوف شاہی مغل بادشاہوں کا راز۔۔ عضو خاص کو لمبا موٹا اورمضبوط بنائیں۔

جماع اور حفظ ِ صحت
یہ حقیقت مسلمہ ہےکہ شباب و جنسی قوت کا گہرا تعلق ہے بلکہ جنسی قوت کی زیادتی کا نام ہی دراصل شباب ہے جیساکہ ہم ابتدا میں لکھ چکے ہیں اگر جنسی قوت کا استعمال افراط و تفریط سے کیا جائے گا تو یقیناً اس کا اثر صحت اور شباب پر پڑے گا۔ ہم جنسی قوت کے ساتھ افراط و تفریط یعنی (کثرت جماع اور قلت جماع) دونوں صورتوں کا ذکرکیاہے اس کا مقصد یہ ہے کہ جس طرح کثرت جماع جنسی قوت اور شباب کو تباہ کر دیتا ہے اسی طرح قلت جماع بھی جنسی قوت اور شباب کے نقصان کا باعث ہے۔ دونوں میں اعتدال لازمی ہے۔

قلت جماع بھی نقصان جنسی قوت اورشباب ہے
اس حقیقت سےتو دنیا شباب آگاہ ہےکہ کثرت جماع یقیناً جنسی قوت اورشباب میں غیر معمولی نقصان پہنچتا ہے لیکن بہت ہی کم لوگوں کو علم ہوگا کہ قلت جماع یا بالکل جماع نہ کرنا بھی جنسی قوت اور شباب کو برباد کردیتاہے تجربہ شاہد ہے کہ جب انسانی قوی مکمل ہوجائیں اور اس میں جنسی قوت کاجذبہ جوش پرہو، جنسی مادہ جو قابل اخراج ہو اس کو خارج نہ کیا جائے تو وہی مادہ اپنے اعضاء ہی کو برباد کرنے لگتاہے یا وہ احتلام و سرعت انزال اور جریان کی صورت میں ، عورتوں میں سیلان الرحم کی شکل میں خود بخود اخراج پانا شروع کردیتاہے۔ جو لازماً امراض میں شریک ہیں جن سے صحت اورشباب برباد ہوجاتے ہیں۔

 

حقیقت یہ ہے کہ شباب اورجنسی قوت سے بھرپور نوجوان کا اجماع سے دور رہنا، کثرت جماع سے بھی زیادہ نقصان رساں ہے کیونکہ کثرت جماع سے تو صرف مادہ منویہ کا نقصان ہوتا ہے لیکن قلت جماع سے جنسی اعضاء جن سے جنسی جذبہ پیداہوتاہے اورشباب قائم رہتا ہے تباہ ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ ان کی خرابی کے علاوہ بوقت جماع جو لذت اور خوشی پیداہوتی ہے اس سے ایک خاص قسم کی بجلی و قوت اور حرارت پیداہوتی ہے جو محافظ شباب اور طویل عمری کا باعث ہے۔

اسلام اور کثرت ازواج
اس قیام شباب اور طویل عمری کے لئے ہی اسلام میں کثرت ازواج کا مسئلہ رائج ہے اور اس کاحکم ہے کہ اگر ضرورت ہوتو ایک شخص بیک وقت چار بیویاں رکھ سکتا ہے۔ حضورانور حضرت نبی کریمﷺ کے فرمان کے بموجب جوشخص نکاح نہیں کرتا وہ آپﷺ کی امت میں سے نہیں ہے۔ جو لوگ اسلام کی اس نعمت کو اچھا خیال نہیں کرتے وہ جماع اور شباب کی حقیقت سے واقف نہیں ہیں۔

 

یورپ کے حکماء کثرت ازواج کے مسئلہ کو تسلیم کرچکے ہیں
سوال پیداہوتا ہے کہ جماع کی ضرورت ہوتو ایک عورت سے بھی پوری کی جاسکتی ہے پھر کثرت ازواج کو کیوں اہمیت دی جائے؟ یہ اعتراض انہی عوام کی طرف سے ہے جو اعضائے انسانی کے افعال و جنسی قوت کا پیداہونا اور شباب کی حقیقت سے واقف نہیں ہیں۔ جاننا چاہیے کہ جماع میں جہاں حرکت جماع لذت و مسرت اور انبساط کے ساتھ بجلی و جنسی قوت اور شباب میں زیادتی کرتاہے وہاں پر عورت کا حسن و شباب اور اس کی حرارت غریزی بھی ان کیفیات و جذبات اور ارواح میں زیادتی کاباعث ہوتاہے یہ حقیقت ہے ہر عورت کا حسن و شباب اور حرارت غریزی زیادہ سے زیادہ تیس(30) سال تک قائم رہتی ہے اوراگر کوئی عورت بہت ہی کوشش کرے تو چالیس تک، مگر ایسی عورت ہزار میں شاید ایک ہوتی ہے جس کو اپنے حسن و شباب اور حرارت غریزی کے قیام کے متعلق پوری طرح کا علم ہو۔ اس لئے تیس سال کے بعد ہی ان کاحسن و شباب اور حرارت غریزی رخصت ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ اس لئے مرد کو ان امورکی طلب کے لئے ہمیشہ ایک حسن و شباب سے بھرپورحور صفت بیوی کی ضرورت ہے تاکہ اس کامادہ منویہ زیادہ سے زیادہ بنے اور پوری طرح پر اخراج پائےجس سے اس کی جنسی قوت و شباب قائم رہتا ہے اوراس کی عمر میں طوالت پیداہوتی ہے۔

قیام شباب اور طوالت کے متعلق یورپ میں بھی سائنسدانوں اور حکماء نے تجربات کئے ہیں۔ انہوں نے تجربہ کے طور پر دو ایسے شخصوں کو منتخب کیا ہے کہ ان میں سے ایک کی محض ایک بیوی تھی اور ایک شوقین مزاج ہر سال کےبعد ایک نوخیز عورت سے شادی کر لیا کرتا تھا۔ اول الذکر پر آخر الذکر کی نسبت بہت جلد بڑھاپا چھاگیا۔اس تجربہ پر کوئی حیرت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ اس کی دو وجوہات تو وہ ہیں جو ہم بیان کرچکے ہیں۔(1)۔ حرکت جماع سے جنسی قوت بھڑکتی ہے۔(2)۔ حرکت جماع سے جنسی اعضاء کی ورزش سے ان کے افعال جاری رہتے ہیں جن سے ان میں قوت پیدا ہوتی رہتی ہے۔(3)۔ یہ حقیقت بھی ذہن نشین کرلیں کہ نوجوان عورت میں بہ نسبت عمر رسیدہ مرد کے حرارت غریزی زیادہ ہوتی ہے اور یہی حرارت مقناطیسی ذریعہ سے جب کہ دو جسم آپس میں متصل ہوں ایک سے دوسرے میں بطور کشش منتقل ہوتی رہتی ہے اس طرح وہ شخص ہر سال اپنے جسم میں ایک نئی حرارت اور قوت حاصل کرتا رہتا ہے۔ آیورویدک کی کتب میں بھی خوبصورت اور نوخیز عورتوں کو قیام شباب و اعادہ شباب اور طویل عمری کے لئے لازم قرار دیاگیاہے بلکہ ان کےاصولوں کے مطابق جب تک انتہائی دل لبھانے والی حسین اور رس بھری عورت کو سامنے نہ رکھا جائے اس وقت تک کایا کلپ ناممکن ہے۔ کیونکہ حسن و شباب کی کشش بھی جنسی قوت کو بیدار کرتی ہے۔

کایاکلپ بغیر حسن شباب ممکن نہیں ہے
آیورویدک کتب میں لکھاہے کہ جیستدریہ شخص کو چاہیےکہ ہمیشہ واجی کرن(قوت باہ بڑھانے والی) ادویات کا استعمال کرتا رہےکیونکہ دھرم (مذہب) ارتھ(مقصد) پریتی(محبت) اوریش(نیک نامی) یہ چاروں انہی واجی کرن ادویات کی بدولت حاصل ہوتے ہیں۔سبب یہ ہے کہ بیٹا واجی کرن کی بدولت اور مندرجہ بالا چاروں نعمتیں بیٹے کی بدولت میسر آتی ہیں۔ اس لئے روئیں روئیں میں خوشی پیداکرنے والی عورت واجی کرن کا سب سے اچھا کھیت ہے۔ روپ (حسن) اس شباب وغیرہ ۔ اندریونکے پانچوں وشے پریتی پیداکرے میں سب سے افضل تسلیم کئے گیے ہیں اور جب یہ پانچوں ایک عورت میں پائے جاتے ہیں تو اسے پریتی کی کان گستابیجانہ ہوگا۔ عورت کے مویہ پانچوں وشے اور کہیں بھی یک جا نہیں پائے جاتے۔ اس لئے اندریوں کے یہ وشے جو عورت میں یک جا پائے جاتے ہیں وہ پریتی کے برمانے والے ہیں پریتی سنتان(اولاد) دھرم۔ ارتھ۔ لکشمی (دولت) ۔لوگ (سومووات) بھی خصوصیت سے عورتوں ہی میں رونق افروز ہے۔.حکیم انقلاب دوست محمد صابر ملتانی رح

کایا کلپ کے متعلق ایک تحریر
از محترم دوست

 

شاہی پاور کورس

سفوف شاہی مغل بادشاہوں کا راز۔۔

عضو خاص کو لمبا موٹا اورمضبوط بنائیں۔

اسمیں ایسے اجزاء شامل کئے گئے ہیں جو مادہ منویہ کو گاڑھا کرتے ہیں ۔
اور توانائی بحال کرتے ہیں ۔نظام انہضام کی اصلاح کر کے جسم میں خون کی پیدائش کو بڑھاتے ہیں- انتہائی قیمتی ادویات کا مرکب ہے جو تناسلی مرکزمیں تحریک پیدا کر کے مردانہ کمزوری کو دور کرتی ہے ۔
غدہ قدامیہ کے نقائص کو دور کر کے مادہ تولید کی پیدائش کو بڑھاتا ہے ۔ گردوں کو تقویت بخشتا ہے۔ مقوی اثرات کا حامل ہے۔عام جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے ۔
طب اسلامی کا مشہور مرکب ہے ۔ اسکا استعمال شباب کو برقرار رکھتا ہے ۔ جنسی قوتوں اور صلاحیتوں کو ابھار کر ان سے مستفید ہونے میں میں معاون ہے جسم کی تمام سوئی ہوئی جنسی قوتوں کو بیدار کرتا ہے
جس سے جوانی اور قوت باہ ہمیشہ قائم رہتی ہے زائل شدہ قوت باہ کی ازسرنو تعمیر کرکے انسان کی جنسی صلاحیت کو بحال کرتا ہے کثرت مباشرت اور جلق زنی سے کھوکھلے جسم کو دوبارہ جاندار بنا دیتا ہے.


دماغی کمزوری کے لئے موثر ہے۔ مفرح قلب ہونے کی وجہ سے طبعیت میں تازگی پیدا کرتا ہے
اور طبعیت میں سکون اور خود اعتمادی پیدا کرتے ہیں ۔احتلام ،جریان سے مردانہ کمزوری اورعام جسمانی کمزوری کے علاوہ مادہ منویہ رقیق ہو جاتا ہے اور اس کے پتلے پن کے باعث سرعت انزال ،ضعف باہ اور اعصابی کمزور ی ہو جاتی ہے ۔
۔شاہی سفوف نسخہ جات سے تیار کردہ ایک انمول دوا ہے جو آپکی ازواجی خوشیوں کو دوبالا کرے – جسمانی و اعصابی توانائی میں کمزوری یا محرومی سے مکمل نجات کے لئے موزوں ترین قدرتی فارمولا شوگر کے مریضوں کے لئے خاص تحفہ ہے
تولیدی جرثوموں کی تعداد میں اضافہ کر کے نامردی، بانچھ پن کی کمی کو دور کرتا ہے


ایک قدرتی لیوٹینا ئزنگ ہارمون کے اخراج اور مقدار میں اضافہ کرتی ہے قدرتی جنسی رطوبت کی تیاری اور اخراج میں اضافہ ہوتا ہے۔ نیز یہ اسکی خاص سر ٹولی سیلز میں اضافہ کرتی ہے ۔جو کرم منی کی نشونما اور پختگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔
اس کے نتیجے میں مادہ منویہ کی مقدار اور کرم منویہ کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔ اعضائے رئیسہ دماغ اور جگرمیں مخصوص خامرے کی مقدار کو بڑھاتی ہے اور برا ہ ر است خلوی قوت میں اضافہ کر کے جسم کو مضبوط بناتی ہے۔ قوت اور طاقت پر اثر ہونے والے اس عمل کے نتیجے میں جسم انسانی کو از سرنو تازگی و توانائی ملتی ہے ۔


شوگر کی وجہ سے ہونے والی جنسی ا ور اعصابی کمزوری مسیحائی کمال رکھتی ہے۔

کم ہوتی یا کھوئی ہوئی خواہشات کو پوری طرح بیدار کر ے حیران کن طاقت کا انمول مرکب

جلق زنی، اغلام بازی (لونڈے بازی) کثرت مباشرت وغیرہ قبیحہ عادات سے جب عضو تناسل کی ساخت میں نقص واقع ہو گیاہو کجی کوتاہی ،باریکی ،


ناہمواری بڑھ گئی ہو تو ان پیچیدا حالات میں جدید تحقیق کی روشنی میں عضو مخصوص کے عضلات پر براہ راست اثر ڈال کر ان کی کمزوریوں کو دور کرتا ہے۔ بلا تکلیف، ،تمام کجی، باریکی ،ناہمواری ،سستی ،لاغری کو دور کر کے ٹیڑہ پن رفع کرتا ہے ۔ تمام رگ و پٹھے جو جلق وغیرہ قبیحہ عادات سے دب کر ناکارہ ہو گئے’شاہی سفوف شاہی پاور کورس” کےاستعمال سے اپنی اصل حالت میں آجاتے ہیں .

” شاہی سفوف شاہی پاور کورس”
نہایت قیمتی اور نایاب اور دیگر دواؤں کا مرکب ہے ۔ یہ عضو مخصوصہ کی باریکیوں پر انتہائی احسن طریقے سے اثر انداز ہوتا ہے ۔
ایسے افراد جنہوں نے بری صحبت اور جوانی میں کی گئی غلط کاریوں کی وجہ سے عضو خاص میں ڈھیلا پن آجائے یا عضو خاص کی باریک نسیں بے جان یا کمزور ہوگئی ہوں ،تناؤ میں کمی آگئی ہو ان افراد کے لئے(” شاہی سفوف پاور کورس” ) ایک نعمت ہے ۔
اس کے استعمال سے مردہ رگوں اور پٹھوں وعضلات میں زندگی کی نئی لہر دوڑتی ہے ۔


جوانی کا جنسی قوت سے گہرا تعلق ہے۔جب جنسی قوت کم پڑجاتی ہے تو انسان کمزور پڑ جاتا ہے۔
موجودہ دور میں عریانی اور فحاشی سے بالخصوص نوجوان متاثر ہوتے ہیں۔جنسی امراض کی کثرت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے جریان، زکاوت حس ،کثرت احتلام ،سرعت انزال، اور نا مردی کی شکایات لا حق ہو جاتی ہیں ۔یہ عوارض مریض کو بتدریج کمزور کرتے چلے جاتے ہیں ۔حافظہ کمزور ہو جاتا ہے ، طبعیت سست رہتی ہے اور مریض کمر درد کی شکایت بھی کرتا ہے۔

‘شاہی سفوف پاور کورس”
بڑھاپے اور عمر کی زیادتی کے اثرات کو دور کرتا ہے ۔اس کے استعمال سے زائل شدہ طاقت و توانائی بحال ہو جاتی ہے ۔اور انسان چاق و چوبند رہتا ہے۔ جنسی کمزوری کے حقیقی اسباب کو دور کرنے اور قوت باہ کو بحال کرنے کے لئے ہمہ گیر اثرات سے جنسی تناسلی نظام کے ساتھ ساتھ تمام اعضائے رئیسہ اور اعصاب میں طاقت و توانائی کی نئی لہر دوڈا دیتی ہے۔ اسکے استعمال سے جنسی بے اعتدلی کے اثرات ،سرعت انزال ،جریان ،احتلام اور نا مردی کی علامات جڑ سے ختم ہو جاتی ہیں ۔یہ دوا خواہشات نفسانی کو کنٹرول کر کے صحت مند خواہش میں اضافہ کرتا ہے۔ جنسی امراض اور عضو مخصوص پر اس کا نمایاں اثر از سر نو بھرپور جنسی اہلیت بخشتا ہے۔
” شاہی سفوف پاور کورس” ہر قسم کے مصنوعی اور کیمیائی مضر اجزاء سے یکسر پاک ہے۔ اور یہ نشہ اور یا عادی بنانے والے اجزاء سے مبرا ہے
مضر اثرات سے پاک ایسا فارمولا ہے جوانوں، نوجوانوں اور بوڑھے مرد حضرات کی تمام کمزوریوں کا حتمی علاج ہے
خاص کمزوری
چاہے کسی بھی وجہ اور کسی بھی حد کی ہو ۔ اس کورس کی ایک خاص بات یہ ہے کہ فوری طور پر موثر ہو کر آپ کی مرضی کے مطابق
آپ کے جزبا ت کی تکمیل کرتا ہے اور دوبارہ کمزوری ہونے نہیں دیتا۔


” شاہی سفوف پاور کورس” کا یہ کورس انتہائی قیمتی جڑی بوٹیوں اور جواھرات سے تیار کیاجاتا ہے .-یہ ستر سالہ بوڑھے کو ایسے جوان بنا دیتا ہے جیسے اٹھارہ سالہ لڑکے کی مانند سختی لاتا ہے ، -دیسی جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ ادویہ ھونے کی وجہ سے اس کے کوئی سائیڈ افیکٹ نہیں ھیں

نوٹ۔۔۔۔۔۔۔
” شاہی سفوف پاور کورس” دل کے مریض بلڈ پریشر کے مریض شوگر کے مریض اور جوڑوں کے درد کے مریض بلا خوف استعمال کر سکتے ہیں کسی قسم کا نقصان