اردو خبر دنیا

حماس کے خلاف لڑائی میں اسرائیل کو ’’قتل کی کھلی چھوٹ‘‘ نہیں دی جا سکتی۔ – قطر کے امیر

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے منگل چوبیس اکتوبر کے روز اسرائیل کی حمایت کرنے والے ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے خلاف لڑائی میں اسرائیل کو ’’قتل کی کھلی چھوٹ‘‘ نہیں دی جا سکتی۔

قطری امیر بن حمد الثانی نے قطر کی شوریٰ کونسل سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کی غزہ پٹہ میں بڑے پیمانے پر عسکری کارروائیاں اب رکنا چاہییں۔ شوریٰ سے خطاب میں ان کا کہنا تھا، ”ہم کہتے ہیں کہ اب بہت ہو گیا۔‘‘

حماس کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی رہائی ’بہت جلد،‘ قطری اہلکار

دوحہ میں رائل کورٹ کی جانب سے ملکی امیر کے خطاب کا ترجمہ جاری کیا گیا ہے۔ قطری امیر کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں اسرائیل کے دورے پر ہیں۔ ان سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن، جرمن چانسلر اولاف شولس اور برطانوی وزیراعظم رشی سوناک بھی اسرائیل کے دورے کر چکے ہیں۔ سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر بڑے دہشت گردانہ حملے میں چودہ سو اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا جن میں سے بڑی تعداد عام شہریوں کی تھی۔ حماس کے حملہ آور اس خونریز حملے کے دوران اسرائیل سے دو سو سے زائد افراد کو اغوا کر کے غزہ بھی لے گئے تھے۔

اسرائیلی حکومت نے اس واقعے کے بعد حماس کے خلاف بڑے عسکری آپریشن کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو حماس کا موازنہ دہشت گرد تنظیم ‘اسلامک اسٹیٹ‘ سے کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ حماس کو بھی بالکل اسی طرح ختم کیا جانا چاہیے، جیسے عراق اور شام میں فعال ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کو کیا گیا۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری فضائی حملوں میں اب تک پانچ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔

قطری امیر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ”اسرائیل کو قتل عام کی کھلی چھوٹ ہر گز نہیں دی جانا چاہیے۔ اسرائیل کے فلسطینی علاقوں پر قبضے اور وہاں اسرائیلی آبادی کاری کی حقیقت کو بھی فراموش نہیں کیا جانا چاہیے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ قطر امریکہ کا کلیدی اتحادی ہے اور امریکہ کے ایک بڑے عسکری اڈے کا میزبان بھی ہے۔ دوسری جانب قطر ہی میں حماس کا دفتر بھی قائم ہے، جہاں حماس کے جلاوطن رہنمااسماعیل ہانیہ رہائش پذیر ہیں۔ قطر غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کے حوالے سے حماس کے ساتھ رابطہ کاری میں بھی مصروف رہا ہے اور غزہ سے اب تک رہا کیے جانے والے چار اسرائیلی مغویوں کی رہائی میں دوحہ کا کلیدی کردار رہا ہے۔

 

Hend F Q
@LadyVelvet_HFQ
STATEMENT FROM THE EMIR OF THE STATE OF QATAR:

– We do not accept double standards and acting as if children’s lives do not count.

– It is not permissible to continue to ignore the facts of occupation, siege, and settlement

– We are advocates of peace, we adhere to the resolutions of international legitimacy and the Arab initiative, and we do not accept double standards.

– What is happening is very dangerous, including trampling on all religious and worldly values, customs, and laws

– We say enough is enough, and it is not permissible for Israel to be given an unconditional green light and unrestricted permission to kill.

– It is not permissible to continue ignoring the reality of occupation, siege and settlement.

– In our time, cutting off water and preventing medicine and food should not be allowed to be used as weapons against an entire people.

– We call for a serious regional and international stand against this dangerous escalation that threatens the security of the region and the world.

– We call for an end to this war that has crossed all borders, to spare bloodshed, and to spare civilians from the consequences of military confrontation

– War does not provide a solution of any kind, and all that will happen is an exacerbation of suffering, an increase in the number of victims, and a feeling of injustice