جوڑوں کا درد (گٹھیا بائے)
غزائیں ورزشیں اور گھریلو اشیاء
سے علاج
(((مولانا حکیم سیف اللہ طالب قاسمی میرٹھی)))
کیا آپ جوڑوں کے درد میں مبتلا ہیں ؟ اگر ہاں تو آپ تنہا نہیں درحقیقت عمر کی چوتھی اور پانچویں دہائی میں اکثر افراد اس تکلیف کا شکار ہوجاتے ہیں۔درحقیقت عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیاں بھی کمزور ہونے لگتی ہیں جس کے باعث جوڑوں کا درد لوگوں کو اپنا شکار بنالیتا ہے تاہم اس میں کمی لانا یا بچنا اتنا بھی مشکل کام نہیں۔درحقیقت کچھ غذائیں، ورزشیں اور گھریلو اشیاء آپ کے جوڑوں کے درد میں قدرتی طریقے سے نمایاں کمی لاسکتے ہیں جس کی طبی سائنس نے بھی تائید کی ہے۔
(ادرک سے بنی چائے سے لطف لینا)
متعدد طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ادرک کے اندر ایسی خاصیت ہوتی ہے جو جوڑوں کے درد کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات کا اثر بڑھا دیتی ہے۔ مگر ادویات کے بغیر بھی یہ کافی مفید ثابت ہوتی ہے، اس کے لیے ادرک کو پیس کر سفوف کی شکل میں استعمال کریں یا اس کے باریک ٹکڑے کرکے اسے چائے کے لیے ابالے جانے والے پانی میں 15 منٹ تک ڈبو کر رکھیں، اس کا مستقل استعمال جوڑوں کے درد میں کمی لانے کے لیے بہترین ثابت ہوگا۔
(سوجن کی روک تھام کرنے والی غذاوں کا استعمال)
اگر اپ جوڑوں کے دردشکار ہیں تو فاسٹ ، جنک اور تلی ہوئی غذاوں کو ترک کردیں۔ جوڑوں کے مرض کے شکار مریضوں پر کی جانے والی ایک سوئیڈش تحقیق کے مطابق جن لوگون نے مچھلی، تازہ پھلوں و سبزیوں، گندم یا دیگر اجناس، زیتون کے تیل، ، ادرک لہسن وغیرہ پر مشتمل خوراک کو اپنی عادت بنالیا، انہیں جوڑوں کی سوجن کا کم سامنا ہوا اور ان کی جسمانی صحت میں کافی حد تک بہتری آئی۔
(خوشبو دار مصالحوں کو سونگھنا)
ایک کورین تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کی تکلیف میں اس وقت کمی آگئی جب انہیں مختلف اقسام کے مصالحوں کی خوشبو سونگھائی گئی جن میں کالی مرچ، گرم مصالحہ اور دیگر شامل تھے۔
برتنوں کو ہاتھ سے دھونا
اگر کسی کے ہاتھوں کے جوڑوں میں تکلیف ہے تو یہ سننے میں تو عجیب لگے گا مگر ہر باورچی خانے میں کیے جانے والا یہ عام سا کام درحقیقت اس تکلیف میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے۔ سب سے پہلے تو اپنے ہاتھ گرم پانی میں کچھ دیر کے لیے ڈبو دیں تاکہ پٹھوں اور جوڑوں کو سکون ملے اور ان کی اکڑن کم ہو۔ اس کے بعد برتن دھولیں۔
جوڑوں کو گرم ٹھنڈے کا ٹریٹمنٹ دینا
آپ کو اس کے لیے دو پلاسٹک کے ڈبوں کی ضرورت ہوگی، ایک میں ٹھنڈا پانی اور کچھ آئس کیوبس بھردیں جبکہ دوسرے میں ایسا گرم پانی ہو جس کا درجہ حرارت آپ چھونے پر برداشت کرسکیں۔ پہلے اپنے تکلیف دہ جوڑوں ٹھنڈے پانی والے ڈبے میں ایک منٹ کے لیے ڈبو دیں اور اس کے بعد 30 سیکنڈ تک گرم پانی والے ڈبے میں متاثرہ جگہ کو ڈبو دیں۔ اسی طرح ڈبوں کو پندرہ منٹ تک بدلتے رہیں، مگر ہر ڈبے میں تیس سیکنڈ تک ہی متاثرہ جگہ کو ڈبوئیں تاہم آخر میں اس کا اختتام ایک منٹ تک ٹھنڈے پانی والے ڈبے میں تکلیف میں مبتلا جگہ کو ڈبو کر کریں۔
(روزانہ سبز چائے کے چار کپوں کا استعمال)
امریکا کی ایک یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ چار کپ سبز چائے کا استعمال سے جسم میں ایسے کیمیکلز کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو جوڑوں کے درد میں مبتلا ہونے کا امکان کم کردیتے ہیں۔ ایک اور تحقیق کے مطابق سبز چائے میں موجود پولی فینول نامی اینٹی آکسائیڈنٹس سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے پٹھوں میں آنے والی توڑ پھوڑ اور درد میں نمایاں کمی آتی ہے۔
(ہلدی بھی بہترین)
یہ زرد مصالحہ اپنے اندر درد کش خوبیاں رکھتا ہے۔ متعدد طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہلدی کا استعمال جوڑوں کے مریضوں کی تکلیف اور سوجن میں کمی لاتا ہے۔ ایک تحقیق میں گھٹوں کے جوڑوں کے درد کے شکار مریضوں کو روزانہ 2 گرام یا ایک چائے کا چمچ ہلدی استعمال کرائی گئی جس کے نتیجے میں ان کی تکلیف میں کمی آئی اور جسمانی سرگرمیوں میں اتنا اضافہ ہوا جو اس مرض کے لیے ادویات کے استعمال پر ہوتا ہے۔ ہلدی کا آدھا چائے کا چمچ چاول یا سبزیوں پر روزانہ چھڑک دیں یا ایسے ہی پانی کے ساتھ نگل لیں۔
(وٹامن سی کی مناسب مقدار جسم کا حصہ بنائیں)
وٹامن سی نہ صرف کولیگن نامی جز کی مقدار بڑھاتا ہے جو جوڑوں کا ایک اہم عنصر ہے بلکہ یہ جسم کے اندر موجود ایسے نقصان دہ اجزاء کا بھی صفایا کرتا ہے جو جوڑوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ وٹامن سی کی زیادہ مقدار کا استعمال کرتے ہیں ان میں جوڑوں کے درد میں شدت آنے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔ دن بھر وٹامن سی سے بھرپور اشیاء کا استعمال کریں کیونکہ ہمارا جسم اس وٹامن کا ذخیرہ نہیں کرتا بلکہ دوران خون کے ذریعے مطلوبہ مقامات پر پہنچا کر کچھ دیر بعد خارج کردیتا ہے۔ تو صبح اس کی زیادہ مقدار کا استعمال اتنا بھی بہتر نہیں جتنا ااپ خیال کرتے ہیں ویسے بھی وٹامن سی سے بھرپور پھل اور سبزیوں کا استعمال کسے ناپسند ہوسکتا ہے۔
(خوراک میں لونگ کو شامل کریں)
لونگ میں سوجن پر قابو پانے والے کیمیکل یوجینول موجود ہوتا ہے جو کہ اس جسمانی عمل پر اثرانداز ہوتا ہے جو جوڑوں کے درد کو بڑھاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق لونگ کا استعمال ایسے پروٹین کو جسم میں خارج ہونے سے روکتا ہے جو سوجن کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ لونگوں میں اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو کمزور ہونے کا عمل سست کردیتے ہیں۔ اس کا آدھے سے ایک چائے کا چمچ روزانہ استعمال جوڑوں کے درد میں کمی کے لیے بہترین ہوتا ہے۔
(اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا استعمال)
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز تکلیف دہ جوڑ کو راحت پہنچانے کے لیے بہترین ہوتے ہیں اور ٹھنڈے پانیوں کی مچھلیوں میں اس کیمیکل کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ تاہم اس کیمیکل کے سپلیمنٹ بھی دستیاب ہین جو ڈاکٹروں کے مشورے سے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کھانا کنولا آئل میں بنانے کو ترجیح دیں کیونکہ اس میں بھی اومیگا تھری فیٹی ایسڈز موجود ہوتے ہیں۔
(ادرک کا مرہم بنانا)
پسی ہوئی ادرک کو اس جوڑ پر لگائیں جس پر تکلیف ہو رہی ہو تو اس سے جسم میں ایک دماغی جز کی کمی ہوتی ہے جو درد کی لہر آپ کے مرکزی اعصابی نظام تک پہنچاتی ہے۔ ادرک کے مرہم کو بنانے کے لیے تازہ ادرک کے تین انچ کے ٹکڑے کو پیس لیں جس میں کچھ مقدار میں زیتون کا تیل شامل کرکے اسے پیسٹ کی شکل دے دیں اور پھر تکلیف دہ جوڑ پر لگائیں۔ اس کے بعد اس جگہ کو کسی پٹی سے دس سے پندرہ منٹ تک ڈھکا رہنے دیں۔
جوڑوں کا درد کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے یہ اس کے شکار کسی فرد سے پوچھیں اور یہ زندگی کے افعال کو بہت زیاہد متاثر بھی کرتا ہے۔جوڑوں کا درد کافی عام اور تکلیف دہ ہوتا ہے
وزن میں کمی
جوڑوں کے درد سے نجات کا سب سے بہترین نسخہ صحت مند وزن کو برقرار رکھنا ہے مگر ضرورت پڑنے پر جسمانی وزن کم کرنا آسان نہیں ہوتا۔ مگر پھر بھی وزن میں ایک پونڈ کمی سے بھی جوڑوں پر چار پونڈ کا دباﺅ کم ہوتا ہے۔ اگر دس سے بیس پونڈ تک کم کر لیا جائے تو جوڑوں کے امراض بھی ختم ہو سکتے ہیں۔
ورزش
جسمانی سرگرمیاں ایسے افراد کے لیے بہت ضروری ہیں جو جوڑوں کے درد کے شکار ہوں، اب یہ اپنے گھر میں چہل قدمی ہو یا ایسا ہی کوئی ہلکا پھلکا کام، عام طور پر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ ورزش سے جوڑوں کا درد بدتر ہو جاتا ہے تاہم اس میں حقیقت نہیں، چہل قدمی، سوئمنگ یا سائیکل چلانے جیسی سرگرمیاں نقصان دہ ثابت نہیں ہوتیں۔
غذا کا درست انتخاب
جوڑوں کے درد سے نجات کے لیے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور غذا کا استعمال اس میں کمی لاتا ہے، یہ فیٹی ایسڈز مچھلی میں کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں لہذا اس کا استعمال عادت بنالیں۔
مالش
جوڑوں کی مالش کو معمول بنا لینا درد اور اکڑن میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے جبکہ ان کی حرکت بھی بہتر ہوتی ہے۔
سیب کا سرکہ
سیب کا سرکہ کیلشیئم، میگنیشم، پوٹاشیم اور فاسفورس سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ جوڑوں کے درد میں کمی لانے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، یہ جسم میں جمع ہونے والے زہریلے مواد کو ہٹانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ اور ایک چائے کا چمچ شہد ملائیں اور اسے روزانہ صبح پینا عادت بنالیں۔
دار چینی
یہ مصالحہ بھی درد میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ سوجن کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، اسے استعمال کرنے کے لیے آدھا چائے کا چمچ دار چینی کا پاﺅڈر اور ایک چائے کا چمچ چینی گرم پانی میں ملائیں اور نہار منہ پی لیں۔ اس معمول کو کئی روز تک دہرائیں
(جوڑوں کے درد کیلیے لاجواب نسخہ)