اردو خبر قومی

بہار میں وقف املاک کے ساتھ ایک طرح کا مزاق ہو رہا ہے, وزیر اعلیٰ نتیش کمار وقف مافیا مسلم لیڈر سے ہوشیار رہیں : شکیل ہاشمی

Taasir Patna
======
بر سر اقتدار جماعت کے وقف مافیا جےڈی یو ایم ایل سی سے صندل پور قبرستان کو آزاد کرانے کا مطالبہ۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار وقف مافیا مسلم لیڈر سے ہوشیار رہیں : شکیل ہاشمی

وقف اراضی اور جائیدادوں کا استعمال مسلم طبقہ کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے کیا جاتا ہے، خاص طور سے مسلم معاشرے کہ ایسے بے سہارا، ضرورت مند، غریب، یتیم و مسکین کی ترقی اور ان کی مدد کے ساتھ ساتھ ان کے فائدے کے لیے وقف املاک کو کام میں لایا جاتا ہے آج ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) اقلیتی سیل کے ریاستی صدر پارٹی کے ترجمان شکیل احمد ہاشمی نے پارٹی دفتر میں پریس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ


بہار میں وقف املاک کے ساتھ ایک طرح کا مزاق ہو رہا ہے۔ خود بر سر اقتدار پارٹی کے رہنماں غریبوں کے منہ سے انکا نوالہ چھین رہے ہیں اور اس کی خبر لینے والا کوئی نہیں ہے۔ ادھر بہار حکومت کے سربراہ جناب نتیش کمار کی جانب سے مسلسل مسلمانوں کی ترقی اور وقف املاک کی حفاظت کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے لیکن حالات اس کے برعکس ہیں۔ وقف املاک کے ساتھ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ بر سر اقتدار پارٹی پر کئی سارے سوالوں کو کھڑا کرتا ہے۔ حالت یہ ہیکہ ریاست کے دارالحکومت پٹنہ میں حکومت کی ناک کے نیچے برسراقتدار پارٹی جے ڈی یو کے ایک ایم ایل سی نے تمام اصول و ضوابط کو نظر انداز کرتے ہوئے صندل پور قبرستان وقف نمبر 2048 کی اراضی پر ناجائز قبضہ کر بیٹھے ہیں۔ غور طلب ہےکہ بہار قانون ساز کونسل کے ایک میمبر جو خود کو مسلمانوں کا ہمدرد اور خیر خواہ بتاتے ہیں اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے صندل پور قبرستان وقف نمبر 2048 پر عظیم آباد پرنٹنگ پریس چلا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں، معزز ہائی کورٹ، پٹنہ اور معزز بہار اسٹیٹ وقف ٹربیونل میں شکایت درج کی گئی ہے، جبکہ اس وقف اراضی 2048 کی گھیرا بندی کے لئے 22 اکتوبر 2012 کو محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری کی طرف سے پہلے ہی ایک حکم دیا جا چکا ہے شکیل ہاشمی نے کہا کہ
قبرستان کی اراضی پر وقف قواعد کے مطابق کوئی تعمیراتی کام نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اسے لیز پر دیا جا سکتا ہے۔ اس قبرستان میں آج بھی کئی پکی قبریں موجود ہیں، یہ انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ مسلمانوں کے فلاح و بہبود کا دعوی کرنے والے رکن قانون ساز کونسل کے ذریعہ اس طرح کے گھناؤنا حرکت سے مسلم سماج خود کو ٹھگا ہوا محسوس کرتا ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار کو چاہئے کہ ایسے لوگوں کو سرپرستی نہ دے کر باہر کا راستہ دکھائیں اور وقف املاک کی حفاظت اور صحیح استعمال کو یقینی بنائیں تاکہ وقف املاک کا صحیح اور مناسب استعمال مسلم معاشرے کے فائدے اور ان کے مفاد کے لئے ہو سکے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ لیز منسوخ کر کے قبرستان کو ایسے وقف مافیا سے آزاد کرایا جائے تاکہ مسلم معاشرے میں ایک اچھا پیغام جائے اور مستقبل میں کوئی وقف مافیا وقف کی اراضی اور جائیدادوں پر بری نظر ڈالنے کی جرأت نہ کر سکے۔ واضح رہے کہ پٹنہ میں ہی حکومت کی ناک کے نیچے متعدد وقف زمینوں اور قیمتی املاک پر سماج دشمن عناصر نے قبضہ کر رکھا ہے، چاہے وہ مدرسہ ہاؤس ہو، پیر دمڑیا وقف اسٹیٹ ہو، کچی درگاہ وقف اسٹیٹ ہو۔ یا دوسرے وقف جائداد۔ ناجائز قبضہ کی شکار وقف املاک کو حکومت سے انصاف کا انتظار ہے۔ حکومت کو چاہئے کو وہ جلد از جلد وقف جائداد کو ناجائز قبضہ سے آزاد کرائے۔

پریس کانفرنس میں ریاستی جنرل سکریٹری اویناش کمار، ریاستی جنرل سکریٹری محمد عرفان الحق، میڈیا انچارج شرون کمار گردھاری جی ظفر احمد رضوان احمد شاہزیب احمد پٹنہ مہا نگر صدر محمد سرفراز ریاستی سیکریٹری سلیم اشرفی موجود رہے