اردو خبر خاص

بلندی…..ھمارے اوج کا وہ عہد شاید لد چکا ھے…مرید عباس خاور

Mureed Abbas Khawar

karachi, pakistan
=============
·
بلندی
ھمارے اوج کا وہ عہد شاید لد چکا ھے
زوال مہر کی صورت گلابی خون جیسا دائرہ
اب گرسنہ سگ آسماں سے نو چنے کی سازشوں میں ھیں
یہ آواز سگاں اب آسماں کے آخری کونے کی جانب مرتعش ھے
کوئ بادل ھی اگر اس راہ مین ھوتا تو اس آواز پر بجلی گراتا
مجھے آتے سمے کے خوف سے کچھ تو بچاتا
دعا اک گوسفند بے لہو سی ھے ,وھی آۓ
فلک نے جس طرح اک دانہء گندم کی خاطر
اوج عالم سے مثال قطرہ ء بارش زمیں پر
فصل انساں کی شجرکاری کرائ ھے
تو وہ روح بقا پھر سے زمیں پر لوٹ کر آۓ
چھری چلنے لگی ھے اوج انساں کے گلے پر اب
نشیب وقت میں بچہ کہاں اک باپ لیٹا ھے
مجھے الہام اور وجدان کو تسلیم کرنے کا ھے فرماں
سو بجا لاؤں بلندی پر کمان آسماں کو کھینچنا ھوگا
میں مہر بے تجلی اپنے مرنے سے نہیں ڈرتا
مجھے مہلت ملی تو فاصلہ جو ایک جنبش ھے
مرے ھمراہ چلتا جاۓ گااورآسماں پر اک نیا سورج
گلابی رنگ سے آتے اندھیروں کومٹادے گا
مرید عباس خاور

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *