اردو خبر دنیا

اسرائیل کسی بڑے حملے کے خلاف تیاریوں میں مصروف

اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے ایران اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کو اسرائیل کے خلاف کوئی جوابی کارروائی کرنے سے متنبہ کیا ہے۔ حزب اللہ نے کل ہی کہا تھا کہ اس نے

ایک اسرائیلی فوجی تربیتی اڈے پر ڈرونز کے ساتھ حملہ کیا۔

تل ابیب سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیل ایک ریاست کے طور پر انتہائی مخاصمانہ ماحول میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، کل اتوار کو رات گئے کہا، ”جو کوئی بھی ہمیں اس طرح نقصان پہنچائے گا، کہ ویسا پہلے نہ ہوا ہو، تو اس کو بھی جواباﹰ ایسے طریقے سے نشانہ بنایا جائے گا کہ ویسا پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا ہو گا۔‘‘

حماس حال ہی میں دو اہم رہنماؤں کی ہلاکت کا الزام اسرائیل پر عائد کر رہی ہے اور اسرائیل ممکنہ طور پر اس کے رد عمل میں ہونے والے کسی بڑے حملے کے خلاف تیاریوں میں مصروف عمل ہے۔

ان میں سے ایک فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے سیاسی بازو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی موت ہے جو تہران میں ایک حملے میں مارے گئے تھے اور دوسری شخصیت لبنان کی ایران نواز ملیشیا حزب اللہ کے ایک کمانڈر کی موت ہے، جسے بیروت میں ہلاک کیا گیا۔

اسرائیلی وزیر دفاع کی تنبیہ
اسرائیلی وزیر دفاع گیلینٹ نے تہران میں اسماعیل ہنیہ اور بیروت میں حزب اللہ کے کمانڈر کی ہلاکتوں کے تناظر میں خبردار کرتے ہوئے کہا، ”مجھے امید ہے کہ وہ اپنے اقدامات سے متعلق اچھی طرح سوچیں گے، اور کسی ایسے مقام تک پہنچنے کی کوشش نہیں کریں گے، جہاں ہم ان کو اچھا خاصا نقصان پہنچانے پر مجبور ہو جائیں اور یہ امکان بھی زیادہ ہو جائے کہ جنگ دیگر محاذوں تک پھیل جائے۔‘‘

یوآو گیلینٹ کے الفاظ میں، ”ہم نہیں چاہتے کہ ایسا ہو، لیکن ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم پوری طرح تیار رہیں۔‘‘

اسی دوران بیروت میں لبنانی وزارت صحت کے مطابق کل اتوار کے روز لبنانی اسرائیلی سرحد کے قریب واقع قصبے طیبہ میں کیے گئے ایک مشتبہ اسرائیلی فوجی حملے میں دو افراد مارے گئے۔

لبنانی سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ دونوں افراد حزب اللہ کے ارکان تھے، جو ایک اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئے۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج نے خود بھی یہ اعلان کیا تھا کہ اس نے طیبہ کے لبنانی سرحدی قصبے اور اس کے ارد گرد کے علاقے میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا تھا۔

لبنان سے اسرائیل میں گولہ باری
سات اکتوبر کو اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہونے والے غزہ کی جنگ کی ابتدائی دنوں سے ہی حزب اللہ کی طرف سے اسرائیل پر وقفے وقفے سے حملے کیے جا رہے ہیں، جن کا اسرائیل لبنان میں حزب اللہ کے عسکری ٹھکانوں پر حملوں کی صورت میں جواب بھی دیتا آ رہا ہے۔

کل اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے لبنان میں جو حملہ کیا، اس کے بارے میں بھی یہی کہا گیا کہ اس سے قبل لبنان سے مشتبہ طور پر حزب اللہ نے اسرائیل پر کئی گولے فائر کیے تھے۔

اسرائیلی دفاعی افواج کے مطابق یہ شیل اسرائیلی علاقے میں گرے تھے تاہم ان کی وجہ سے کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں تھی۔

قبل ازیں حزب اللہ کی طرف سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اس نے ہفتے کو رات گئے شمالی اسرائیل میں ”مہاوا آلون بیس پر مسلح ڈرونز کے ایک جتھے‘‘ کے ساتھ حملہ کیا تھا، جس میں اس عسکری اڈے کو ”براہ راست نشانہ بنایا گیا اور مصدقہ جانی نقصان‘‘ بھی ہوا۔