Ameer Nehtauri
===========
اردو زبان کا المیہ۔۔۔۔۔۔۔اب اس زبان کی تباہی یقینی ہے ۔
کیونکہ اس قوم کے علماء و شعراء ادبا اور اساتذہ اردو بھی اردو رم الخط کو حقیر کمتر و غیر ضروری سمجھنے لگے ہیں ۔
حاضر ہیں دو بینر ایک جشن غوث اعظم کا دوسرا مشاعرے کا اور دونوں اردو رسم الخط سے محروم ۔
سوال یہ کہ کیا غوث اعظم کا تعلق اردو فارسی زبان سے نہیں تھا یہ کیسی عقیدت ہے کہ جشن منانا یاد رہا مگر ایسے بابرکت بزرگ کی زبان بھلا دی گئی ۔
دوسرا یہ کہ کیا مشاعرہ ارو زبان میں نہیں ہوگا؟کیا شریک شعراء کا تعلق اردو سے نہیں ؟
افسوس بے حسی مفاد پرستی اور خود نمائی کی وبا کے چلتے آج اردو رسم الخط کو غیر ضروری سمجھا جانے لگا اسی سبب ان اردو محفلوں کے بینر میں برائے ناماردو رسم الخط شامل ہے یا بالکل نہیں ۔افسوس صد افسوس