اردو خبر خاص

*مختار تلہری بریلی – ایک ادبی تبصرہ* *جغرافیائی اور ثقافتی سیاق*

Mukhtar Tilhari Saqlaini Bareilly
==============

*تلہر، ضلع شاہجہانپور – ایک ادبی تبصرہ*
*جغرافیائی اور ثقافتی سیاق*

تلہر، ضلع شاہجہانپور کا ایک تاریخی اور ثقافتی طور پر متحرک قصبہ ہے، جو اتر پردیش کے ان علاقوں میں شمار ہوتا ہے جہاں اردو زبان کو ایک تہذیبی ورثے کے طور پر اپنایا گیا ہے۔ یہاں کے عوام عام طور پر مذہبی، ثقافتی اور لسانی لحاظ سے اردو سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔
*ادبی پس منظر*
تلہر کا ادبی پس منظر دراصل اس کی ثقافتی روایات، دینی تعلیم، اور مقامی شعر و سخن کی محفلوں سے جُڑا ہوا ہے۔ اگرچہ یہ علاقہ کوئی بڑا ادبی مرکز نہیں رہا، لیکن یہاں اردو زبان کا فروغ، شاعری کا رجحان، اور مشاعروں کی روایت نے اسے ایک ادبی ذوق رکھنے والی بستی کے طور پر پہچان دی۔

*اردو زبان کی بنیاد*
قصبے میں اردو زبان بول چال اور مذہبی تعلیم کے ذریعے زندہ رہی۔
مدارس، مساجد، اور مقامی اسکولوں میں اردو تعلیم کا رواج رہا ہے۔
مذہبی خطبات، منقبت، اور نعت گوئی بھی اردو کے فروغ کا ذریعہ بنے۔
*شاعری اور مقامی شعرا*
مقامی سطح پر کئی ایسے شعرا اور نوآموز ادیب موجود رہے جو غزل، نظم، اور نعت کے میدان میں طبع آزمائی کرتے رہے۔
مشاعرے گاہے بگاہے منعقد ہوتے رہے، جن میں مقامی اور قریبی اضلاع کے شعرا نے شرکت کی۔
زبان سادہ، خالص اور دیہی انداز کی حامل ہوتی ہے، جس میں خلوص اور فطری جذبے کی جھلک ملتی ہے۔
*ادبی اجتماعات*
قصبے میں عموماً میلاد، عرس، یا مذہبی ایام پر منعقدہ اجتماعات میں شعری اور ادبی محفلیں منعقد ہوتی ہیں۔
یہ محفلیں اردو زبان کو زبانی روایت کے ذریعے زندہ رکھتی ہیں۔
*موضوعاتی رجحانات*
تلہر کے شعری اور ادبی رجحانات عام طور پر درج ذیل موضوعات کے گرد گھومتے ہیں:
*موضوع تفصیل*
*محبت و فراق دیہی سادگی کے ساتھ فراق کا اظہار غالب رہتا ہے*
*مذہبی شاعری نعت، منقبت، سلام اور مرثیہ گوئی کا رواج عام ہے*
*فطرت کھیت کھلیان، موسم، اور دیہی مناظر شاعری میں دکھائی دیتے ہیں*
*سماجی اقدار بھائی چارہ، صداقت، اور خلوص پر مبنی خیالات*
*مستقبل کی ممکنہ سمت*
تلہر جیسے علاقوں میں اگر تعلیمی اداروں، لائبریریوں اور نوجوان ادیبوں کی تربیت پر توجہ دی جائے تو یہ قصبہ ایک نیا ادبی مرکز بن سکتا ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی یہاں کے نوجوان شعرا اپنی آواز دنیا تک پہنچا سکتے ہیں۔
*خلاصہ*
تلہر ایک چھوٹا مگر با ذوق قصبہ ہے، جہاں اردو زبان ایک ثقافتی شناخت کے طور پر قائم ہے۔ یہاں کے ادبی رجحانات، شاعری کی روایت، اور زبانی روایت اس بات کا ثبوت ہیں کہ اردو ادب صرف بڑے شہروں تک محدود نہیں بلکہ چھوٹے قصبوں میں بھی دل کی گہرائی سے پروان چڑھتا ہے۔
خاکپائے ادب۔
مختار تلہری بریلی