اردو خبر دنیا

اگر مجھے ایسا لگتا ہے کہ روس ہی اس کا ذمہ دار ہے، تو میں روس سے آنے والے سارے تیل پر ثانوی محصولات عائد کر دوں گا

صدر ٹرمپ نے روس کو دھمکی دی ہے کہ اگر یوکرینی جنگ روکنے پر اتفاق نہیں ہوتا، تو وہ روسی تیل پر ثانوی محصولات عائد کر سکتے ہیں۔ ٹرمپ نے یوکرینی صدر کو بھی تنبیہ کی کہ وہ امریکہ کے ساتھ معدنیات کے معاہدے سے پیچھے نہ ہٹیں۔

امریکی نشریاتی ادارے این بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر یوکرین میں جنگ روکنے کے لیے کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا، تو وہ روسی تیل پر ثانوی درجے کے نئے محصولات عائد کر دیں گے۔

امریکی صدر کے بیانات پر مبنی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے، جب ٹرمپ انتظامیہ روس اور یوکرین کے مابین فروری 2022ء سے جاری جنگ کے خاتمے پر زور دے رہی ہے۔

ٹرمپ پوٹن پر ‘شدید برہم‘
این بی سی سے وابستہ صحافی کرسٹن ویلکر نے بتایا کہ ٹرمپ نے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران پوٹن کے حوالے سے جھنجھلاہٹ کا اظہار کیا۔

امریکی صدر نے کہا، ”اگر میں اور روس یوکرین میں خونریزی روکنے کے لیے کوئی معاہدہ طے نہیں کر پاتے، اور اگر مجھے لگتا ہے کہ اس کا ذمہ دار روس ہے، جو کہ شاید وہ نہ ہو، لیکن اگر مجھے ایسا لگتا ہے کہ روس ہی اس کا ذمہ دار ہے، تو میں روس سے آنے والے سارے تیل پر ثانوی محصولات عائد کر دوں گا۔‘‘

کرسٹن ویلکر نے ٹرمپ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ روسی تیل پر 25 فیصد محصولات کی دھمکی ”کسی بھی لمحے‘‘ حقیقت بن سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ اس ہفتے صدر پوٹن سے بات کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

ویلکر کے بقول ٹرمپ کا مزید کہنا تھا، ”مجھے بہت غصہ آیا جب پوٹن نے (یوکرینی صدر وولودیمیر) زیلنسکی کی ساکھ اور یوکرین میں نئی لیڈرشپ کے بارے میں بات کرنا شروع کی۔‘‘

’زیلنسکی معدنیات کے مجوزہ معاہدے سے پیچھے ہٹنا چاہتے ہیں‘
اس انٹرویو کے بعد ایک علیحدہ بیان میں صدر ٹرمپ نے اپنے یوکرینی ہم منصب زیلنسکی کو خبردار کیا کہ وہ امریکہ کے ساتھ معدنیات کے مجوزہ معاہدے سے پیچھے نہ ہٹیں۔

ایئر فورس ون نامی طیارے میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ”میں دیکھ رہا ہوں کہ وہ اس معاہدے سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ اگر زیلنسکی ایسا کرتے ہیں، ”تو انہیں مسائل کا سامنا ہو گا، بڑے مسائل کا۔‘‘

صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کبھی ”نیٹو میں شامل نہیں ہو گا‘‘ اور زیلنسکی یہ بات سمجھتے ہیں۔

یوکرین کا روس پر جنگی جرم کے ارتکاب کا الزام
علاوہ ازیں اتوار کے روز کییف نے یوکرینی شہر خارکیف پر ایک حملے کے دوران روس پر ”جنگی جرم‘‘ کا مرتکب ہونے کا الزام لگایا۔

یوکرینی حکام کے مطابق اس شہر پر راتوں رات چھ حملے کیے گئے، جن میں ایک ملٹری ہسپتال میں زیر علاج افراد بھی زخمی ہوئے۔ حکام کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ایک رہائشی عمارت پر ڈرون حملوں میں بھی کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔